اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات 2018 میں ٹینڈر ووٹ کی بھی گنتی ہوگی ۔ کسی اورکے نام پرووٹ کاسٹ ہونے پراصلی اورجعلی دونوں ووٹ گنے جائیں گے تاہم ٹینڈر ووٹ کے لئے الگ بیلٹ باکس ہوگا۔
ووٹنگ کے نتائج جاری ہونے کے بعد معاملہ تحقیقات کے لئے نادرا کو بھجوایا جائے گا جہاں انگوٹھے کے نشان سے معلوم کیا جائے گا کہ جعل سازی کس شخص نے کی۔
تحقیقات کے بعد جعلی ووٹ ڈالنے اورجعل سازی کرنے والے شخص کو 2 سال جیل کی سزا ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ مجبوری کے تحت کیا گیا، اس کے ذمہ دار پارلیمنٹیرینز ہیں۔
انتخابات کے روز والے دن اگرکوئی شخص ووٹ ڈالنے آئے اورپتہ چلے کہ اس کا ووٹ پہلے ہی جعلسازی سے ڈالا جاچکا ہے تو پریذائڈنگ افسر اس ووٹر کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے سکتا ہے۔ ایسے ووٹ کو ٹینڈر ووٹ کہا جاتا ہے۔ پریذائڈنگ افسراس ووٹ کو بیلٹ باکس کے بجائے خصوصی ٹینڈربیلٹ پیکٹ میں ڈالے گا۔