چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بابرہ شریف کی درخواست پر نوٹس لیا جس میں دعوی کیا گیا کہ مقامی جیولر نے ان کی پراپرٹی کو کرائے پر حاصل کیا لیکن اب کرایہ ادا نہیں کیا جا رہا۔
بابرہ شریف کے مطابق دادرسی کے لیے مختلف فارم سے رجوع کیا لیکن ابھی تک شنوائی نہ ہو سکی، چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ ماتحت عدالت نے بھی کرایہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا مگر اس کے باوجود ادائیگی نہیں کی جارہی۔
بابرہ شریف نے چیف جسٹس پاکستان سے استدعا کی کہ ان کی دادرسی کرتے ہوئے ان کی پراپرٹی واگزار کروائی جائے۔
جس پر چیف جسٹس نے نوٹس لیتے ہوئے کرایہ ادا نہ کرنے پر مقامی جیولر کو غلام علی زاہد کو 25 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
بعد ازاں بابرہ شریف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔