عام انتخابات میں اس بارشوبزانڈسٹری سے بھی کئی جانے پہچانے چہرے میدان میں ہیں ۔ ان میں گلوکارابرارالحق ، جواد احمد ، اداکارایوب کھوسو اوردیگر شوبزشخصیات شامل ہیں۔
ماضی میں بھی طارق عزیز، قوی خان ، مسرت شاہین ، مصطفیٰ قریشی، گلاب چانڈیو اوردیگر شخصیات بھی انتخابات لڑچکی ہیں ۔
عام انتخابات سے 2 ماہ قبل ہی نئی سیاسی جماعت ’’ برابری پارٹی پاکستان ‘‘ (بی پی پی) تشکیل دے کرگلوکارجواد احمد پہلی بارانتخابات لڑرہے ہیں۔
جواد احمد نے دیگر گلوکاروں اورشوبز شخصیات کی طرح دوسری سیاسی جماعتوں میں شمولیت کرنے کے بجائے اپنی پارٹی بناکر میدان میں اترنےکا فیصلہ کیا اوروہ پہلے ہی انتخابات میں ملک کے اہم ترین سیاستدانوں کے خلاف الیکشن میں اتریں ہیں۔
جواد احمد کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 246 اورپنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 131 اوراین اے 132 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
جواد احمد کراچی سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اورلاہورکے حلقہ این اے 131 سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جبکہ این اے 132 سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدرشہبازشریف کے خلاف میدان میں ہیں۔
جواد احمد نے کراچی اورلاہورمیں اپنی انتخابی مہم زوروں پر چلائی اورانتخابات کے حوالے سے اپنا خصوصی گیت بھی جاری کیا جس میں ان کے ساتھ ماڈل و اداکارہ سونیا حسین بھی نظرآئیں۔
جواد احمد جن تینوں حلقوں سے میدان میں اتریں گے وہاں بظاہر دیگر تمام امیدواروں کی پوزیشن کمزور دکھائی دے رہی ہے لیکن پھر بھی ان حلقوں میں مقابلے کا امکان ہے۔
این اے 131 لاہور سے جہاں عمران خان اور جواد احمد میدان میں ہیں وہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق بھی الیکشن لڑرہے ہیں۔
معروف اداکارایوب کھوسو کراچی سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 101 گلستان جوہر سے الیکشن لڑرہے ہیں۔
ایوب کھوسو پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں،انہوں نے چند سال قبل ہی جماعت کے کلچرل ونگ میں شمولیت اختیارکی تھی۔
ایوب کھوسو نے اپنے حلقے میں بھرپورانتخابی مہم چلائی اورگھر گھر جاکرلوگوں سے ووٹ مانگے۔
تاہم ان کی انتخابی مہم اس وقت رک گئی جب رواں ماہ مستونگ میں سیاسی جماعت کی انتخابی مہم میں خود کش خملہ کیا گیا، جس میں 150 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
ایوب کھوسو نے اس واقعے کے بعد اپنی انتخابی مہم معطل کردی تھی، تاہم انہیں امید ہے کہ وہ جیتنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
ان کے خلاف آزاد اور دیگر جماعتوں کے امیدواروں سمیت مجموعی طورپر19 امیدوارمیدان میں ہیں جن میں سے 2 خواتین پروین بشریٰ اور فضہ ذیشان بھی ہیں۔
اس حلقے سے تحریک انصاف کے سید فردوس شمیم نقوی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے محمد ہارون صدیقی، متحدہ مجلس عمل کے بابر محمد عالم اورپاکستان مسلم لیگ (ن) کی پروین بشیرسمیت دیگرامیدوار بھی انتخاب لڑرہے ہیں۔
اس حلقے میں پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ، تحریک انصاف، ایم کیوایم ، ایم ایم اے اوراے این پی کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے۔
معروف گلوکارابرارالحق اس سے قبل بھی انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں تاہم انہیں ماضی میں شکست ہوئی۔
ابرارالحق اس بار بھی تحریک انصاف کی سیٹ سے پنجاب کے شہر نارووال سے این اے 78 سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔
ابرارالحق جس حلقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں وہاں سے مجموعی طور پر12 امیدوارمیدان میں ہیں جن میں سے صرف ایک خاتون فائزہ رفیق نیشنل پارٹی (این پی) کی جانب سے میدان میں ہیں۔
اس حلقے میں ابرارالحق کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال، تحریک لبیک پاکستان کے محمود خان اوردیگرآزاد امیدواروں سے مقابلہ ہے۔
اس حلقے سے 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال ہی جیتے تھے، اس بارابرارالحق اوراحسن اقبال کے درمیان ہی مقابلہ ہے۔
اداکارساجد حسن بھی کراچی سے صوبائی حلقے این اے 256 سے پیپلزپارٹی کے امیدوارہیں۔
ساجد حسن جس حلقے سے الیکشن لڑرہے ہیں وہاں سے مجموعی طور پر16 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے صرف ایک خاتون امیدوار صوفیہ یعقوب عوامی نیشنل پارٹی کی امیدوار ہیں۔
ساجد حسن کے علاوہ اس حلقے سے متحدہ مجلس عمل کے معراج الہدیٰ صدیقی، تحریک انصاف کے محمد نجیب ہارون، پاک سرزمین پارٹی کے عادل صدیقی، ایم کیو ایم پاکستان کے عامر ولی الدین چشتی سمیت دیگر امیدوار میدان میں ہیں۔
نوجوان گلوکارعاصم اظہرکی والدہ اوراداکارہ گل رعنا بھی کراچی سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 94 کورنگی سے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرانتخاب لڑرہی ہیں۔
گل رعنا نے بھی رواں برس ہی پیپلزپارٹی کے کلچرل ونگ میں شمولیت اختیارکی تھی جس کے بعد انہیں صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا گیا۔
گل رعنا جس حلقے سے انتخاب لڑرہی ہیں اس حلقے سے مجموعی طور پر19 امیدوارمیدان میں ہیں۔ ان میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی خاتون امیدوارعظمیٰ فاروق بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اس حلقے سے تمام امیدوارمرد ہیں جن میں تحریک انصاف کے فرید اللہ ، ایم ایم اے کے محمد اسلم پرویزعباسی ، پی ایم ایل این کے محمد رفیق، ایم کیوایم پاکستان کے محمد وجاہت اورپاک سرزمین پارٹی کے محمد عرفان بھی شامل ہیں۔
معروف ماڈل عباس جعفری بھی اس بارپہلی مرتبہ انتخاب لڑرہے ہیں۔
عباس جعفری کراچی سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 125 سے تحریک انصاف کی سیٹ پرمیدان میں ہیں ۔
پی ایس 125 سے ان کے علاوہ دیگر17 امیدوار بھی میدان میں ہیں جن میں سے 2 خواتین کشور زہرا اورمہناز کنول بھی امیدوار ہیں۔
عباس جعفری کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے محمد ادریس، پی ایس پی کے سید انوررضا عابدی، ایم ایم اے کے عبدالباقی ، ایم کیوایم پاکستان کے عبدالحسیب اورتحریک لبیک پاکستان کے محمد اقبال بھی میدان میں ہیں۔