اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کیلئے جو مسئلہ درد سر بناہوا ہے وہ جیل سے مریم نواز کا ٹوئٹر پر پیغام جا ری کرنا ہے جسے دو دن کے دوران دو مرتبہ جاری کیا گیا ۔
قانون کے مطابق جیل میں مقید مریم نواز کو موبائل فون اور انٹرنیٹ کی سہولت استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے اس کے باوجودٹوئٹر پیغامات کا جاری ہوناجیل انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
انتظامیہ درست صورت حال کی تہہ تک پہنچنے کی کوششوں میں مصروف ہےتاہم وہ کسی ٹھوس نتیجے پر تاحال نہیں پہنچ سکی کیوں کہ حکام مریم نواز کے ٹوئٹر پیغامات کے جیل سے اجراء کے معاملے پرواضح سرکاری موقف دینے میں لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں ۔
دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ٹوئٹر پیغامات در اصل مریم نواز کے بیٹے نے اپنے والدہ کے اکائونٹ سے جاری کئے مریم نوازکے پاس موبائل فون ،لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ۔