ملک بھر میں ہونے والے انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور انہی نتائج کے ساتھ یہ واضح بھی ہوتا جا رہا ہے کہ کون سی جماعت وفاق اور کون سی صوبوں میں حکومت بنائے گی۔
قومی اسمبلی میں مجموعی جنرل نشستوں کی تعداد 272 ہے جبکہ سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لئے کسی بھی جماعت کو 137 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔
ملک بھر سے موصول ہونے والے 43 فیصد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف اب تک قومی اسمبلی کی 119 نشستیں حاصل کر چکی ہیں اور اسے سادہ اکثریت کے لئے مزید 18 نشستیں درکار ہیں۔
اب تک کے نتائج کے مطابق دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت مسلم لیگ (ن) کی ہے جس کی نشستوں کی تعداد 62 ہے اور پیپلز پارٹی 38 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستیں 371 ہیں جن میں سے 66 خواتین اور 8 غیر مسلموں کے لئے مختص ہیں۔ اس حساب سے سادہ اکثریت 186 بنتی ہے۔ پنجاب اسمبلی کی 297 نشستوں پر براہ راست انتخابات ہوتے ہیں اور سادہ اکثریت کے لئے 149 یا 150 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے 41 فیصد نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 115 سیٹوں کے ساتھ پہلے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) 113 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ 27 سیٹیں آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کی مجموعی نشستوں کی تعداد 124 ہے جن میں سے 99 نشستوں پر امیدوار براہ راست منتخب ہوتے ہیں، اس طرح سادہ اکثریت بنانے کے لئے 50 یا 51 امیدوار درکار ہوتے ہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے 35 فیصد نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو 64 نشستوں کے ساتھ واضح برتری حاصل ہے اور وہ اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
سندھ اسمبلی کی 130 جنرل نشستوں پر حکومت بنانے سادہ اکثریت 66 ہے اور صوبے کے 28 فیصد انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 68 نشستیں لے کر پہلے نمبر پر ہے اور وہ صوبے میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔ سندھ میں دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت تحریک انصاف ہے جس کے امیدواروں کی تعداد 15 ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ میں 7 نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔
بلوچستان اسمبلی کی 65 نشستوں پر حکومت بنانے کے لئے سادہ اکثریت 33 یا 34 ہے۔ صوبے میں جنرل نشستوں کی تعداد 51 ہے جس میں سادہ اکثریت 26 یا 27 بنتی ہے۔ نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی 12 نشستوں کے ساتھ آگے ہے جبکہ متحدہ مجسل عمل 8 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی 7 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔