لاہور/ کراچی : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اورسابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے این اے 131 سے عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کردیا ہے جبکہ ایم کیوایم پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی نے این اے 243 کراچی سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق کے درمیان مقابلہ تھا۔ عمران خان نے این اے 131 میں انتہائی سخت مقابلے کے بعد خواجہ سعد رفیق کو انتہائی معمولی فرق کے ساتھ شکست دی۔ عمران خان نے 84313 ووٹ جبکہ خواجہ سعد رفیق نے 83633 ووٹ حاصل کئے ہیں۔
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے آج انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو درخواست جمع کروا دی۔ جس کے بعد ریٹرننگ افسر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ہے۔
لیگی رہنما سعد رفیق نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ این اے 131 میں پریذائیڈنگ افسر نے سیکڑوں ووٹ دانستہ مسترد کئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ این اے 131 کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کئے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی رضا عابدی نے کہا کہ ان کے حلقے میں انتخابی نتائج میں تبدیلی کی گئی، انہیں نتائج قبول نہیں، وہ آئندہ ایک دو روزمیں الیکشن ٹریبونل میں نتائج کے خلاف درخواست دیں گے۔
واضح رہے کہ غیرحتمی سرکاری نتیجے کے مطابق این اے 243 کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 91 ہزار358 ووٹ لے کرکامیاب قرارپائے ہیں جبکہ علی رضا عابدی 24 ہزار82 ووٹ لے کردوسرے نمبرپررہے تھے۔
ادھرقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 فیصل آباد سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے عابد شیرعلی کی درخواست بھی منظور کرلی گئی ہے اورگنتی کل صبح ہوگی۔
علاوہ ازیں علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی این اے 129 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست بھی منظورکرلی گئی ہے اورریٹرنگ افسر نے کل صبح 10 بجے ایازصادق کو طلب کرلیا ہے۔
علیم خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ این اے 129 کے انتخابی نتائج حقائق کے برعکس دیئے گئے، بیلٹ پیپرز کی گنتی کے وقت پولنگ ایجنٹس کو باہرنکال دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خواجہ سعد رفیق نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان نے این اے 131 کا الیکشن 50 کروڑ میں خریدا تھا، اندھا دھند پیسہ لُٹایا گیا اورووٹوں کی خرید و فروخت کی گئی۔