ٹیپوسلطان کی فوج کے راکٹ اورگولے قدیم کنویں سے برآمد

کیا آپ 18 ویں صدی کے راکٹ اورگولے دیکھنا چاہیں گے۔ آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں ایسا کیسے ممکن ہے۔

بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں کھدائی کے دوران 18 ویں صدی کے میسور کے مسلمان  حکمران اورجنگجو ٹیپو سلطان کے راکٹوں کا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق محکمہ آثارقدیمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آرشی جیش واڑا نایاکا کے مطابق ضلع شیموگا میں ایک کنویں کی کھدائی کے دوران ایک ہزار سے زائد راکٹ اورگولے برآمد ہوئے جو مسلمان جنگجو ٹیپوسلطان نے برطانوی فوج سے جنگوں کیلئے ذخیرہ کررکھے تھے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ اس علاقے میں اس قدیم کنویں سے بارود کی بُو آنے کے بعد کھدائی کی گئی جس کے نتیجے میں یہ راکٹ برآمد ہوئے۔

انھوں نے بتایا کہ محکمہ آثارقدیمہ کی 15 رکنی ٹیم نے مسلسل 3 دن کھدائی کے بعد یہ راکٹ اور گولے برآمد کئے ہیں ۔

18 ویں صدی کے ان راکٹ اورگولوں کے ابتدائی تجزیئے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ان میں سیاہ بارود ، سلفر، تارکول اورپوٹاشیم نائیٹریٹ کا مکسچرموجود ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ناکارہ ہوچکا ہے تاہم اس اب بھی بارود کی بُوآتی ہے جس نے کنویں کی کھدائی کی راہ ہموار کی جہاں سے یہ راکٹ اور گولے برآمد ہوئے ۔

ٹیپو سلطان

یہ راکٹ 23 سے 26 سینٹی میٹر لمبے ہیں جنہیں شیموگا کے عجائب گھر میں نمائش کیلئے رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ جس علاقے سے یہ راکٹ ملے ہیں وہ ٹیپوسلطان کے قلعے کاحصہ رہا ہے۔

یاد رہے کہ ٹیپوسلطان نے برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کیخلاف کئی جنگیں جیتی تھیں، وہ 1799 میں چوتھی برطانیہ ، میسور جنگ میں شہید ہوئے تھے، انہیں مقامی سطح پرراکٹ کی تیاری کا اعزاز حاصل ہے جس پر برطانوی ماہرین نے ریسرچ کے بعد ایک رپورٹ بھی تیار کی تھی جو اس وڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے۔