کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نےنے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ایک خاص پارٹی کو جتوانے کے لیے الیکشن کرائے گئے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پشارو سے کراچی تک کاؤنٹگ کو مینج نہیں کیا گیا، موبائل فون کی اجازت نہیں تھی مگر ویڈیو کلپ سامنے آئے، الیکشن کمیشن کو ان ویڈیو کلپس کو دیکھنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہاکہ اپنی زندگی میں ایسے الیکشن نہیں دیکھے کہ 4 دن ہو گئے ہیں لیکن اب تک الیکشن کی گنتی پوری نہیں ہو رہی، انہوں نے کہاکہ سسٹم بیٹھنے کا بھی دیر سے بتایا گیا تھا ،بتایا جائے آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا یا بٹھایا گیا؟۔
محمد زبیر نے کہا کہ فیصل واوڈا اور سعد رفیق کا حلقہ مختلف نمائندوں کے سامنے کھولا جائے، 4 سال پہلے عمران خان نے مسلم لیگ ن کے خلاف دھرنا دیا، عمران خان کو آگے آکر خواجہ سعد رفیق کا حلقہ کھولنے کی حمایت کرنی چاہیے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ الیکشن سے پہلے جوڑ توڑ کی گئی، سینٹ میں صادق سنجرانی کو چیئرمین بنایا گیا، کیا اس پر فخر کریں گے؟ بلوچستان میں ایک حکومت ہٹا کر دوسری حکومت لائی گئی، دیکھنا اور سننا چاہیے کہ باقی دنیا کے ہمارے متعلق کیا خیالات ہیں۔
محمد زبیر کا مزید کہناتھاکہ میں نے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے سیاست نہیں چھوڑی، میرا گزشتہ برس بھی ٹیکس آڈٹ ہوا تھا، تمام یونیورسٹیز کا چانسلر تھا لیکن ایک بھی غلط نوکری نہیں دی۔