جہانگیر ترین کی متحدہ وفد سے ملاقات ۔حکومت میں شمولیت کی دعوت

 

کراچی:پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے جہانگیر ترین کی قیادت میں ایم کیوایم پاکستان کے وفد سے ملاقات کی اور انہیں حکومت میں شمولیت کی دعوت دی جس پر ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے معاملہ رابطہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ نجی ٹی وی چینلز کے مطابق کراچی: وفاق میں حکومت سازی کیلئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی حمایت حاصل کرنے کراچی پہنچے جہاں انہوں نے ایم کیو ایم رہنما سے ملاقات کی تاہم ایم کیو ایم نے حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

 

جہانگیر ترین بہادرآباد میں ایم کیو ایم کے مرکز پہنچے جہاں فاروق ستار، وسیم اختر اور خواجہ اظہار الحسن سمیت دیگر نے ان کا استقبال کیا۔پی ٹی آئی کے وفد میں جہانگیر ترین کے علاوہ فروس شمیم نقوی اور عمران اسماعیل شامل تھے جنہوں نے ایم کی ایم کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی۔

 

ملاقات کے بعد جہانگیر ترین نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مثبت مذاکرات ہوئے ہیں۔بنیادی چیزوں پر اتفاق کرلیاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا ہے جس کا احترام فرض ہے،کراچی اور کراچی کے عوام کی بھلائی بہتری اور ترقی کےلئے کام کریں گے، کراچی معاشی حب ہےاس لیے کراچی کےمسائل کا حل ناگزیر اوراولین ہے،کراچی میں پانی کی فراہمی ، کچرے کی صفائی ، ماس ٹرانزٹ اور ترقیاتی امور تحریک انصاف کےمنشور کا حصہ ہے جسے اولین بنیادوں پر دیکھا جائے گا۔ ایم کیوایم کو وفاقی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دیدی ہے،انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے طاقت کا نچلی سطح تک منتقل ہونا بہت ضروری ہے، انہوںنے کہا کہ کراچی میں جس طرح اور جیسی سرمایہ کاری ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہوئی ۔

 

ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عمران خان کہہ چکے ہیں الیکشن پر جس کے بھی تحفظات ہیں انہیں کلیئر کریں گے، ہم تمام پارٹیوں کےمینڈیٹ کااحترام کرتےہیں،ہمارےمینڈیٹ کابھی احترام کیاجائے۔خالد مقبول نے کہا کہ جہانگیر ترین سے ہونے والی ملاقات میں جو گفتگو ہوئی وہ رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، امید ہے تعاون کی راہیں کھلیں گی۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر رکاوٹوں کو دور کیاجائیگا، ہمارےدرمیان تلخیوں کی جو تاریخ تھی وہ تعاون میں تبدیل ہوسکتی ہے، ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد ٹارگٹڈ ترقی بھی شروع ہوگی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ خودمختار بلدیاتی نظام پر بات ہوئی ہے، ترقی کراچی کے دروازے سے ملک میںداخل ہوگی۔آج شخصی اورجماعتی سطح سے آگے بڑھ کر صرف اورصرف قومی مفاد پر بات ہوئی ہے۔اس موقع پر جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم نےایم کیوایم کو کسی وزارت کی پیشکش نہیں کی، ہم نے بیٹھ کر کراچی اور عوام کے مسائل حل کرنے کی بات کی ہے۔