عدالت نے حکم نامے کی کاپی سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو بھجوانے کی ہدایت کر دی ۔فائل فوٹو
عدالت نے حکم نامے کی کاپی سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو بھجوانے کی ہدایت کر دی ۔فائل فوٹو

منی لانڈرنگ کیس،فریال تالپورکےخلاف عبوری چالان پرفریقین طلب

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کی جانب سے میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں ایف آئی اے کے عبوری چالان پیش کرنے کے خلاف درخواست پرسندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے درج کئے گئے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے ضمانت منظور کرنے کے ساتھ زرضمانت کے طور پر 20 لاکھ روپے کے مچلکے ذاتی حیثیت میں جمع کرانے کی بھی ہدایت کی۔

سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کو 9 اگست تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

اس سلسلے میں فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ چالان کے کالم نمبر دو میں فریال تالپور کو مفرور قراردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کس کو معلوم نہیں تھا فریال تالپور انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں،اور پی ایس 10 سے منتخب بھی ہوئیں۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کالم نمبر دو میں شامل افراد کو بھی ملزم قرار دیا گیا ہے، یا تو بتادیا جائے فریال ملزم نہیں ہیں ہم چلیں جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی ایف آئی آر میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں اور چالان میں فریال تالپورکا کوئی کردار وضح نہیں ۔

فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ عدالتوں نے ہی تو ہمیں تحفظ دینا ہے اورکون دیگا۔

فریال تالپور کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی آرسے کہیں ظاہرنہیں کہ کمیشن لیا یا بدعنوانی کی ہو۔

انہوں مطالبہ کیا کہ ایف آئی اے کے عبوری چالان پر حکم امتناعی جاری کرکے کارروائی جاری کی جائے۔

دوسری جانب عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق بھی دلائل طلب کرلئے ہیں۔