راولپنڈی مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اوسابق وزیراعظم نوازشریف کو پمز اسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیاہے
سابق وزیراعظم نوازشریف کو11 گاڑیوں کے اسکواڈ کیساتھ سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال سے واپس جیل منتقل کیا گیا۔
اس سے پہلے سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ نواز کے قائد نوازشریف نے اصرارکیا تھا کہ اگران کا بنیادی علاج مکمل ہوگیا ہے تو انہیں فوری اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف مزید اسپتال میں قیام نہیں کرنا چاہتے تھے تاہم ڈاکٹرزکا مشورہ تھا انہیں کچھ دن اوراسپتال میں رکھا جائے۔
ڈاکٹرزکا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حالت ابھی بھی مستحکم نہیں اوران کے مختلف ٹیسٹوں میں نتائج مختلف آرہے ہیں۔ انھیں تین دن اسپتال میں رکھا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ نواز شریف کو سینے میں تکلیف کے باعث اتوار کو پمز اسپتال کے کارڈک سینٹر منتقل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب نگران وزیرداخلہ پنجاب شوکت جاوید نے کہا ہےکہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ میں ایسی تجویز نہیں آئی کہ انہیں علاج کیلئے باہر بھیجا جائے۔
شوکت جاوید نے کہا کہ نوازشریف کو ڈاکٹروں کی ہدایات پرپمزاسپتال میں رکھا گیا ہے، جب تک ڈاکٹرز کہیں گے نوازشریف اسپتال میں رہیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف نے اسپتال جانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان میں ہر طرح کا علاج موجود ہے، پاکستان میں دل کے امراض کا بھی بہت اچھا علاج ہوتا ہے، میڈیکل رپورٹ میں ایسی تجویز نہیں آئی کہ نوازشریف کو علاج کیلئے باہر بھیجا جائے۔
نگران وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ نوازشریف کی رپورٹیں بہتر ہیں اور مرض کی ہسٹری بنوانا آج کل کوئی مشکل کام نہیں۔