ایم کیوایم کو وفاقی حکومت میں شمولیت کی پیشکش پرپی ٹی آئی میں اختلافات

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایم کیوایم پاکستان کو مرکز میں حکومت سازی کیلئے ساتھ ملانے کی پیشکش پر پی ٹی آئی کراچی کے رہنماں میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس ہفتے کے اوائل میں جہانگیر ترین کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ایک وفد نے کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنماوں سے ملاقات کرکے انھیں وفاقی حکومت میں شمولیت کی پیشکش کی تھی ۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں ایم کیوایم پاکستان کو 6 نشتیں ملی ہیں جن میں سے 4 کراچی اور2 حیدرآباد سے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کو مرکز میں حکومت بنانے کیلئے ایم کیوایم کی حمایت کی ضرورت ہے اسی لئے ایم کیوایم کو وفاقی حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی اس پیشکش پر پی ٹی آئی کے کراچی سے نومنتخب امیداوروں بالخصوص فیصل واؤڈا نے اس پیشکش پراعتراض کیا ہے اور ڈیل ہونے کی صورت میں پارٹی کی مرکزی قیادت کو اپنا احتجاج ریکارٖڈ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کراچی کے ایک رہنما جو ایم کیوایم پاکستان کو پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے وفاقی حکومت میں شمولیت کی پیشکش پرخوش نہیں ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے ان سے ہم خیال ارکان سمجھتے ہیں ایم کیوایم پاکستان سے اتحاد پی ٹی آئی کیئے نقصان دہ ہوگا۔

تاہم پی ٹی آئی کے دیگرارکان کا خیال ہے کہ ایم کیوایم پاکستان سے اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کہ وہ ارکان جو ایم کیوایم پاکستان سے اتحاد کے خلاف ہیں انھوں نے پارٹی کی مرکزی قیادت کے وفد کے ہمراہ ایم کیوایم بہادرآباد کے آفس جانے سے بھی گریزکیا۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین ، عارف علوی فردوس شمیشم اورعمران اسماعیل نے ایم کیوایم بہادرآباد کے آفس میں ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی سے ملاقات میں انھیں مرکزی حکومت میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔