سابق وزیر خزانہ اور ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نےکہا ہے کہ چین سے جو قرضے لیے گئےہیں ان کی ادائیگی 30 سال میں کرنی ہے اور پہلے 5 سال قرضے کی واپسی پر استثنا حاصل ہے۔
اسلام آباد میں احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مفتاح اسماعیل نے چین کو قرض کی ادائیگی کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے سے متعلق امریکی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کردیاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کی طرف سے جو قرض لیے گئے ہیں اس کے لیے2023ء تک سود اور اصل زر سمیت کل ادائیگی ایک ارب ڈالر سےزیادہ نہیں ہے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ چین سے جو قرضے لیے گئے ہیں وہ 2 فیصد شرح سود پر لیے گئے اور زیادہ شرح سود پر قرضے لینے کی باتیں غلط ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نئی حکومت پالیسیوں کو جاری رکھے تو بہتری آئے گی، ہمارے دور میں 5 اشاریہ 8کے حساب سے شرح نمو بڑھی جبکہ افراط زر 3 اعشاریہ 9 فیصد چھوڑ کر گئے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت 115 پر چھوڑ کر گئے آج کل 125 پر چل رہا ہے،یہ عجیب قسم کی سٹے بازی جاری ہے اس سے منفی اثر آتا ہےتاہم حکومت کو ڈالر کی قیمت کو ایک جگہ رکھنا چاہیے۔