اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا اور 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 11 جولائی کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
توہین عدالت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ان پر 1 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، ساتھ ہی عدالت برخاست ہونے تک قید کی سزا سنائی تھی۔ صبح 11:30 بجے عدالتی وقت کے اختتام کے ساتھ ہی طلال چوہدری کی سزا بھی ختم ہوگئی۔
طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ جس کے بعد طلال چوہدری 5 سال کے لئے کسی بھی عوامی عہدے رکھنے کے لئے نااہل ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ طلال چوہدری نے جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی جبکہ انہوں نے پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے 11 جولائی کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، جو آج سنایا جائے گا۔