برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈش پولیس ترجمان اسٹیفن ڈینگارٹ نے بتایا کہ چوروں کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ چرائے گئے نوادرات انٹرپول کی مدد سے واپس لائے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ یہ نوادرات قومی خزانے کا درجہ رکھتے ہیں لہٰذا ان کو فروخت کرنا آسان نہیں ہوگا۔
پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چرائے گئے تاج شاہ کارل نہم اوران کی ملکہ کی ملکیت تھے جو بعدازاں کیتھڈرل چرچ میں شیشے کے ڈبے میں نمائش کے لیے رکھے گئے تھے جو سونے سے بنایا گیا تھا اوراس میں کرسٹل اورموتی جڑے ہوئے تھے۔
دوسرا تاج ان کی ملکہ کرسٹینا کا تھا جو سونے سے بنایا گیا تھا اوراس میں قیمتی جواہرات جڑے ہوئے تھے، ان کا مزید کہنا تھا کہ چرائے گئے نوادرات کی مالیت کا اندازہ لگانا ممکن نہیں یہ قومی خزانہ تھا۔
پولیس ترجمان کے مطابق کئی افراد نے چوروں کو نوادارت چرا کر تیزرفتارکشتی کے ذریعے فرار ہوتے دیکھا ہے اوراس سلسلے میں عینی شاہدین سے مزید معلومات لی جارہی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس قسم کے نوادرات کو بیچنا ممکن نہیں، البتہ اس میں میڈیا کی دلچسپی ہوسکتی ہے۔