واشنگٹن : امریکی سینیٹ نے 716 ارب ڈالر کے دفاعی پالیسی بجٹ کی منظوری دے دی ، پاکستان کی امداد میں کٹوتی کرکے 15کروڑ ڈالر کردی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ نے 716 ارب ڈالر کے دفاعی پالیسی بجٹ کی منظوری دی ہے، سینیٹ نے نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ نامی یہ بل 10 کے مقابلے میں87 ووٹوں سے منظور کیا ہے۔
بِل میں پاکستان کے لئے فوجی امداد کی مد میں 15 کروڑ ڈالرمختص کیے گئے ہیں جو پاکستان کو اپنی سرحدوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لئے دیئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال امریکا نے اپنے دفاعی بجٹ میں پاکستان کے لیے’’ کولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کی مد میں 70 کروڑ ڈالر مختص کئے تھے، بل میں امریکی امداد طالبان کے حقانی گروپ کیخلاف کارروائی سے مشروط کرنے کی شق ختم کردی گئی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان نے اس بل کی منظوری دیدی ہے اوراب یہ بل صدرٹرمپ کے دستخط کیلئے وائٹ ہاؤس بھیج دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان کے بارے میں سخت رویہ اختیا رکیا تھا ۔ گزشتہ سال اگست میں صدر ٹرمپ نے جنوبی ایشیا کے بارے میں اپنی نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا اورپاکستان پر زوردیا تھا کہ وہ دہشت گرد گروپوں کیخلاف مزید کارروائی کرے۔
اس سال جنوری میں امریکا نے پاکستان کیلئے سیکیورٹی کی مد میں 1.15 بلین ڈالرکی امداد معطل کردی تھی جس کے جوازمیں یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ پاکستان افغان طالبان اورحقانی نیٹ ورک کی پشت پناہی کررہا ہے اوران گروپوں کیلخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔
واضح رہے کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ روزآئی ایم ایف کو پاکستان کیلئے ممکنہ بیل آؤٹ پیکج دینے سے متعلق خبردارکیا تھا اورکہا تھا کہ یہ رقم چینی قرضے کی ادائیگی کیلئے خرچ نہیں ہونا چاہیئے۔