دیامر: گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں رات گئے تعلیم دشمن عناصر کی جانب سے تعلیمی اداروں پر حملے کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دیامر میں رات گئے نامعلوم افراد نے تعلیمی اداروں میں توڑپھوڑکی اور املاک کوآگ بھی لگادی گئی۔ نامعلوم افراد نے مجموعی طور پر 12 تعلیمی اداروں کو تباہ کیا جن میں سے 2 کو بارودی مواد سے اڑایا گیا۔
پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیاہے ، نامعلوم افراد کی اس حرکت کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں۔
اسکولز کو چلاس، داریل اور تنگی کے علاقوں میں ٹارگٹ کیا گیا۔
شرپسندی کا منظم واقع پیش آنے پر آئی جی پولیس گلگت بلتستان اور فورس کمانڈر میجر جنرل ثاقب محمود چلاس پہنچ گئے ہیں اور واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
کمشنر دیامر عبدالوحید شاہ نےمیڈیا کو بتایا کہ نامعلوم شرپسندوں نے کچھ زیر تعمیر اسکولوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اسکولوں میں دھماکوں کی اطلاعات درست نہیں۔ نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا حکم دیا گیا ہے جس کیلئے سپریم کورٹ نے فنڈ بھی قائم کیا ہوا ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے قریب واقع ہے اور اسی ضلع میں رات گئے نامعلوم افراد نے تعلیمی اداروں پر حملے کیے ہیں۔