حیدرآباد: نگراں وزیر خارجہ عبد اللہ حسین ہارون نے کہا ہے کہ چین سے قرض لینے پر امریکا برا مان گیا اور اب امریکا چین کا غصہ ہم پر نکال رہا ہے۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ پاکستان کو جنہوں نے کئی برس استعمال کیا ان کے اس رویے سے تکلیف ہوتی ہے۔ جان و مال کی قربانی کے باوجود دوست کہنے میں فخر محسوس کرنے والے نظر انداز کر رہے ہیں۔ ہم نے امریکا کی لڑائی میں اپنی دو تین نسلیں قربان کیں اور آج ہمارے ساتھ یہ سلوک اپنایا جا رہا ہے۔ چین سے پیسہ لینے پر امریکا برا مان گیا، امریکا کے پاس پاکستان کو دینے کے لئے پیسے نہیں اور بھارت کو 9 ارب ڈالر جنگی اخراجات کے لئے جاری کردیئے ہیں۔ امریکا چین کا غصہ ہم پر نکال رہا ہے۔
عبداللہ حسین ہارون کا کہنا تھا کہ سابق حکومت جاتے جاتے دو سو ارب روپے کے چیک پر دستخط کرکے گئی لیکن ہمیں کچھ نہیں ملا۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر مانگ رہا ہے جس میں سے 50 فیصد رقم سے آئی ایم ایف کا قرض اتارنا ہے۔ آئی ایم ایف سے مانگے جانے والی رقم کا چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔