اسلام آباد: پاکستان کے 72 ویں یوم آزادی میں ابھی 10 روز باقی ہیں لیکن تیاریاں دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ جیسے چار روز بعد ہی قوم اپنا جشن آزادی منانے جا رہی ہو۔
سڑک کا فٹ پاتھ ہو یا کوئی بازار، ہر جگہ رنگ برنگی جھنڈیوں، بیج اور پرچموں سے سجے اسٹالز لازمی نظر آئیں گے اور پھر اس پر موجود عوام کا ہجوم اور خاص طور پر بچوں کا رش اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی زندہ دل قوم ہر برس کی طرح 2018 کا یوم آزادی بھی بھر پور جوش و جذبے سے منائے گی۔
اگرماضی کی بات کی جائے تو عموماً 14 اگست سے قبل لگائے جانے والے اسٹالز پر صرف پرچم، جھنڈیاں اور بیجز کی ہی خرید وفروخت کی جاتی تھی لیکن جیسے جیسے ہر چیز میں جدت آتی جا رہی ہے اسی طرح یوم آزادی کا سامان بھی جدید ہوتا جا رہا ہے اور اب یہ اسٹالز صرف پرچم یا جھنڈیوں تک ہی محدود نہیں ہوتے بلکہ ان پر سبز اور سفید رنگ کی شرٹس، کیپس، ہاتھوں کے کڑے، پٹیاں، لائٹیں، ماسک، مخلتف جدید قسم کے بیجز، کاغذ کے ربنز اور دیگر سامان لازمی موجود ہوتا ہے۔
لاہور، کراچی، اسلام آباد، حیدرآباد، راولپنڈی سمیت ملک کے سب ہی چھوٹے بڑے شہروں میں جشن آزادی کی تیاریاں عروج پر ہیں اور ہر اسٹال پر لوگوں کا بے تحاشہ رش ہے۔
کہیں کوئی کسی پروگرام کے لیے سبز و سفید رنگ کا لباس خرید رہا ہے تو کسی کی نظر چوڑیوں یا پیٹیوں پر ہے، اسی طرح بیجز اور دیگر سامان کی فروخت بھی جاری ہے۔
جیسے جیسے 14 اگست نزدیک آتی جائے گی، ویسے ویسے نہ صرف اسٹالز پر لوگوں کا رش بڑھ جائے گا بلکہ ہر گلی کوچے میں بھی اسٹالز کی بھرمار ہوجائے گی کیونکہ ہر کوئی اپنے گھر، تعلیمی ادارے یا محلے کو سجانے میں مصروف ہوتا ہے اور خاص طور پر یونیورسٹیوں، اسکولوں اور کالجوں میں بھر پور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔