چلاس: گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے چلاس میں اسکولوں کو جلائے جانے کے الزام میں 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نگراں وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر میں تعلیم دشمن عناصر نے 12 تعلیمی اداروں پر حملے کئے، توڑ پھوڑ کی اور املاک کو آگ لگا دی جبکہ دو اسکولوں میں بارودی مواد کے دھماکے بھی کئے۔
اسکولوں کو جلائے جانے کے واقعہ پر پولیس کی جانب سے کارروائی شروع کردی گئی اور 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس ضمن میں گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار مشتبہ افراد کو داریل و تانگیر کے متعلقہ تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
آئی جی گلگت بلتستان پولیس ثنا الله عباسی کا کہنا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن میں مقامی لوگ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔
دوسری جانب نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور چلاس میں سکول جلائے جانے کے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو واقعہ کی تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق آگاہ کیا۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ اسکولوں کو نذرآتش کرنا کسی صورت قبول نہیں۔ بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش قابل قبول نہیں ،ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
جسٹس (ر)ناصر الملک نے ہدایت کی کہ تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق آگاہ رکھا جائے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ ملوث افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔