اسلام آباد:وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جے آئی ٹی میں بیان ریکارڈ کرانے کے لئے آج طلب کیا تھا تاہم آصف زرداری اور فریال تالپور نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے۔
دوسری جانب منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی مسلسل عدم حاضری پر جواب تیار کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ایف آئی اے نے اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تحقیقاتی ٹیم اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی، رپورٹ میں اب تک تحقیقات میں پیشرفت سےمتعلق تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
دوسری جانب آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اب تک 35 میں سے 23ارب روپے کی منی ٹریل حاصل کرلی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے متعلق ابھی مزید مقدمات درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو یکم اگست کو نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں انہیں 4 اگست کو جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
ایف آئی اے نے دونوں شخصیات کو ہفتہ کواسلام آباد ہیڈ کوارٹرطلب کیا تھا جہاں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کرنا تھی۔
دوسری جانب فریال تالپور نے ایف آئی اے سے معاملے کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کردیا۔ فریال تالپور نے اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کے لئے ایف آئی اے کو درخواست دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فریال تالپورایف آئی اے سے مکمل تعاون کرنا چاہتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کررہی ہے، جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں، اسی سلسلے میں گزشتہ ماہ نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔