کراچی: واٹر کمیشن کے سربراہ نے سڑکوں پر سیوریج کے پانی کی لیکیج کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں واٹر کمیشن کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ پیش ہوئے۔
سربراہ کمیشن نے ایم ڈی واٹر بورڈ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ایم اے جناح روڈ پر سیوریج کے پانی کی وجہ سے ایمبولینس بھی پھنس گئی۔
واٹر بورڈ حکام نے بتایا کہ ہفتہ کو کچھ کام ہوا تھا اور سڑک کو صاف کردیا گیا تھا مگر آج صبح پھر لیکیج ہوگئی۔
سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں، جہاں کہیں بھی اس طرح کا مسئلہ پیش آئے متعلقہ افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کریں، تحریری یقین دہانی کرائیں کہ آئندہ ایسی شکایت نہیں آئے گی اور ذمہ دار افسران کو برطرف کرنے کا حکم دیا۔
ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ دس بارہ افسران کو نکالا بھی ہے، ہائیڈرنٹ مافیا میرے پیچھے ہے اور ہائڈرنٹس متاثرین کے نام سے گروپ بنا رکھا ہے۔ واٹر کمیشن نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو شکایتی نظام فوری درست کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ میرٹ پر کام کریں اور قابل افسران کو بھرتی کریں، آپ کا عملہ نااہل ہے۔