امریکی ریاست اوہائیو میں سماعت کے دوران مسلسل بولنے پر جج نے ملزم کے منہ پر ٹیپ لگانے کی سزا دے دی۔
اوہائیو کلیو لینڈ کی عدالت میں اغوا اور کریڈٹ کارڈ چوری کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے موقع پر 32 سالہ ملزم فرینکلن ولیم خاموش نہ رہا اور مسلسل بولتا رہا۔
اس موقع پر جج جون روسو نے ملزم کو حکم دیا کہ وہ خاموش ہوجائیں اور اس وقت وضاحت دیں جب ان سے پوچھا جائے۔ لیکن ملزم ولیم نے ایک نہ سنی اور جواب دیا کہ میں کیسے چپ بیٹھوں، یہ میرا کیس ہے اور میری سزا کا معاملہ ہے۔
جج نے دوبارہ وارننگ دی کہ بغیر اجازت بولنے پر پابندی ہے، میں آپ کے دلائل بھی سنوں گا لیکن ابھی آپ خاموش بیٹھیں۔ لیکن ولیم خاموش نہیں بیٹھا اور اپنی بات جاری رکھی۔
وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جج نے غصہ میں آکر حکم دیا کہ ان کے منہ پر ٹیپ لگادے۔ جس کے بعد پولیس افسران نے ملزم کو دبوچ کر اس کے منہ پرٹیپ لگا کر بند کردیا۔
سماعت کے بعد ملزم کا کہنا تھا کہ میرے منہ پر ٹیپ لگا کر میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔