پشاور:پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاکہ ماضی میںحکمرانوں نے اپنی ذات کیلئے بہت کچھ کیا تاہم ہم حکومت میں نہیں جہاد کرنے آئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ماضی میں جو لوگ اقتدار میں آئے انہوں نے اپنی ذات کیلئے بہت کچھ کیا تاہم ہم حکومت میں نہیں جہاد کرنے آئے ہیں، جو حالات اب ہیں وہ پہلے کبھی نہیں تھے،اب پاکستان کو معاشی طور پر بہت مسائل درپیش ہیں لہذ اس ضمن میں بہت کام کرنا ہے، مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ کیا کرنا ہوگا، اس کے لیے بہت سوچ بچار کرنی ہوگی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، اقتدار ذات کیلئے نہیں لوگوں کی خدمت کرنی ہےاس لیے خرچے کم کرنے ہوں گےجس کیلئے کمیٹی بنائیں گے تاکہ وزیراعظم، صدر اور وزیروں کے خرچے کم کریں،50 فیصد پاکستانی 2 وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے، ملک میں غربت ہے۔
انہوں نے کہاکہ مدینہ کی ریاست کیسے بنی، صرف 11 سال میں رومی سلطنت کو شکست ہوئی، جنگ یرموک میں 13 سال میں فارس کو شکست دی، 7 سو سال تک مسلمان دنیا کی عظیم قوم رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بنانا ہے اور آپ لوگوں نے مجھے مایوس نہیں کرنا، وزیراعلیٰ اور وزیروں کا انتخاب میری ذمہ داری ہے، ہر کام میرٹ پر ہوگا اور سب لوگوں کا احتساب ہوگا، سب وزیروں کو ٹارگٹ دیں گے جب کہ وزیروں کو 9 بجے دفتر پہنچنا ہوگا۔
کوئی گروپنگ نہیں کرنی، جو وزیر کام نہیں کرے گا اسے تبدیل کریں گے، لیڈر کا کوئی گروپ نہیں ہوتا، لیڈر کا صرف نظریہ ہوتا ہے جب کہ 5 سالوں میں اس ملک کو تبدیل کرنا ہے، قربانیوں کے بغیر تبدیلی نہیں آسکتی۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کوئی صوابدیدی فنڈ کسی کے پاس نہیں ہوگا، قانون کے زریعے یہ فنڈ ختم کریں گے،
پرویز خٹک نے بڑی مشکل سے حکومت چلائی، کبھی کوئی چیز چھپی نہیں رہ سکتی، احتیاط کے ساتھ کام کریں، جہاد کریں اور خوف خدا رکھیں۔