اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 لاہور میں دوبارہ گنتی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر سے مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی جس میں عمران خان کی کامیابی برقرار رہی تھی تاہم ان کی کامیابی کا مارجن کم ہو کر 608 رہ گیا تھا۔
عمران خان نے مجموعی طور پر 84313 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار خواجہ سعد رفیق نے 83633 ووٹ حاصل کئے تھے۔
بعد ازاں سعد رفیق نے ریٹرننگ آفیسر سے پورا حلقہ کھولنے کی درخواست کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔ تاہم رہنما مسلم لیگ (ن) نے آر او کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے 4 اگست کو خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی اور الیکشن کمیشن کو این اے 131 میں عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔
جس کے خلاف عمران خان نے اپنے وکیل بابر اعوان کے توسط سے سپریم کورٹ کو اپیل دائر کی تھی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے آج اس درخواست پر مختصر سماعت کی اور پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست منظور کرتے ہوئے این اے 131 میں دوبارہ گنتی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔
سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ این اے 131کا نتیجہ آگیا ہے، سیاسی تقاریر کا جائزہ سیاسی فورم پر لیں۔
اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ حلقے کی نمائندگی کو کیسے روک سکتے ہیں؟رزلٹ مرتب ہوچکا ہے۔
جس پر سعد رفیق کے وکیل نے جواب دیا کہ آر او کے پاس دوبارہ گنتی کا اختیار ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ یہ الیکشن کمیشن کا معاملہ ہے، ہائی کورٹ کیسے مداخلت کرسکتی ہے۔
جس پر خواجہ سعد کے رفیق نے کہا کہ عمران خان اگر 131 کی نشست برقرار رکھیں گے تو پھر الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا جائے گا۔