اسلام آباد: اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے آج ملاقات کا دن ہے لیکن انتظامیہ نے محمود خان اچکزئی اور وزیراعظم آزاد کشمیر کو نواز شریف سے ملاقات کرنے سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں آج قیدیوں سے ملاقات کا دن ہے اور نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کے لئے پارٹی رہنما اڈیالہ جیل پہنچ رہے ہیں۔
اڈیالہ جیل کا گیٹ نمبر 5 ملاقاتیوں کی گاڑیوں کے لئے مختص کیا گیا ہے جبکہ جیل کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی خواہش کے مطابق ملاقاتیوں کی فہرست مرتب کی گئی ہے۔ فہرست کے مطابق ہی ملاقات کی اجازت ہوگی۔
اڈیالہ جیل میں قید نواز شریف سے ملنے کے لئے مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر امیر مقام بھی پہنچے ہیں جبکہ نوازشریف سے ملاقات کے لئے شہبازشریف بھی بذریعہ موٹروے لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ مریم اورنگزیب، سعود مجید، برجیس طاہر اور سعد رفیق، عابد شیر علی، طارق فضل چوہدری، غلام بلور، محمد زبیر امیر، امیر مقام، رانا تنویر، بلیغ الرحمان، عطا الحق قاسمی اور طارق فاطی بھی اہلیہ کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں۔
دوسری جانب پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی بھی نوازشریف سے ملاقات کے لئے اڈیالہ جیل پہنچے تاہم انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور سینیٹر عثمان کاکڑ کو بھی ملنے کی اجازت نہیں ملی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگومیں محمود اچکزئی نے کہاکہ دو ہفتے سے اسلام آباد میں ہوں، ہر بار مجھے منع کردیتے ہیں، یہ کیا طریقہ ہے، وہ تین بار کے وزیراعظم ہیں۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ آئین ہر آدمی کوجیل میں کسی بھی آدمی سے ملاقات کا حق دیتا ہے۔