بھارتی میڈیا نے اس شخص کو’’ فاریسٹ مین‘‘ قراردیا ہے جس نے 1979 میں 16 برس کی عمر سے دریائے برہم پترا کے سب سے بڑے جزیرے ماجولی کو دیکھا جہاں درخت نہیں تھے اورکئی سانپ گرمی سے مرگئے تھے۔ یہ جزیرہ دھیرے دھیرے ختم ہورہا تھا۔
اگرچہ ماجولی جزیرہ اب بھی دریائی پانی سے کٹاؤ کے خطرے میں ہے اورگزشتہ 70 برس میں سکڑ کر نصف رہ گیا ہے لیکن یادیواس تباہی کو روکنے کے لئے تنِ تنہا کھڑا ہے۔ 1991 سے اب تک یہاں رہنے والے 35 دیہاتی پانی کے بہاؤ سے دریا میں غرق ہوچکے ہیں۔
یادیو پاینگ نے مسلسل 40 برس تک دن رات محنت کرکے اسے ایک گھنے جنگل میں بدل دیا ہے اوراب یہاں 100 ہاتھی ہرسال آتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارتی گینڈے، بنگال ٹائیگراوردیگران گنت جانور اسے اپنا گھربناچکے ہیں۔ ان جنگلات میں طرح طرح کے خوبصورت پرندے بھی موجود ہیں جو جنگل کے حسن میں اضافہ کرتے ہیں۔