مستونگ حملے میں ملوث خودکش بمبار کا والد اور بھائی گرفتار

کراچی: مستونگ حملے میں ملوث خودکش بمبار کے والد اوربھائی کو  گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی پرویزچانڈیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مستونگ میں ہونے والے حملے کے بعد سے حملہ آور کے اہلخانہ روپوش تھے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ انٹیلی جنس یونٹ نے خفیہ اطلاع پرکراچی کے علاقے بنارس میں کارروائی کی جہاں خودکش بمبارحفیظ نواز کا والد محمد نوازاپنے بیٹے حق نواز کے ہمراہ افغانستان فرارہونے کی کوشش کررہا تھا جبکہ بمبار کے دیگراہلخانہ پہلے ہی منتقل ہوچکے تھے۔

پولیس حکام کے مطابق خودکش بمبار کے والد اور بھائی کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی کے مطابق پولیس کے انٹیلی جنس یونٹ نے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر منگھو پیراورپرانی سبزی منڈی کے علاقوں میں بھی کارروائیاں کیں۔

ایس ایس پی پرویز چانڈیو نے بتایا کہ ان کارروائیوں کے دوران خودکش بمبار کے2 ساتھی پکڑے گئے جن کی شناخت شیراز اورولی احمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دونوں ملزمان نے افغانستان اوربلوچستان کے علاقے پنجگورسے تربیت حاصل کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 13 جولائی کو مستونگ میں ہونے والے خودکش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوارسراج رئیسانی سمیت 149 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کوئٹہ اعتزاز گورایہ نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں خودکش حملہ آورکی شناخت کا دعویٰ کیا تھا جس کا تعلق سندھ کے علاقے میرپورساکرو سے بتایا گیا تھا۔