کوئٹہ: دالبندین میں سیندک منصوبے کے ملازمین کی بس کے قریب خودکش دھماکے میں 3 چینی انجینئر،2 ایف سی اہلکاراوربس ڈرائیور سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بلوچستان کے ضلع چاغی کے شہردالبندین میں سیندک منصوبے کے ملازمین کی بس کے قریب خودکش دھماکا ہوا۔
کمشنر کوئٹہ ہاشم غلزئی کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والی بس سیندک منصوبے کے ملازمین کو لے کر دالبندین ایئرپورٹ کی طرف جارہی تھی کہ دالبندین سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکا بس سے کچھ فاصلے پر ہونے کی وجہ سے زیادہ نقصان نہیں ہوا تاہم کھڑکیوں کے شیشے لگنے سے ملازمین زخمی ہوئے۔
کمشنر کوئٹہ کے مطابق دھماکے کے زخمیوں میں منصوبے کے 3 چینی انجینئر،2 ایف سی اہلکاراوربس ڈرائیورشامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق لیویز فورس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ تحقیقات شروع کردی۔
دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے چینی انجنیئرز کی بس پر خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ دہشت گرد صوبے میں جاری ترقیاتی عمل اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لئے بزدلانہ کاروائیاں کررہے ہیں۔ تاہم دہشت گردوں کے عزائم کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور دہشت گردوں کو جلداز جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے کارلانے اورزخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ علاؤالدین مری نے ضلعی انتظامیہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ ضلعی انتظامیہ کو سیندک سمیت ضلع کے دیگر علاقوں میں سیکورٹی اقدامات اور چینی انجینئرز کی سیکورٹی کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔