کہتے ہیں کہ ’’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘‘۔ وسطیٰ امریکہ کے ملک ہنڈورس میں 7 ماہ کی مردہ بچی کی دفنانے سے قبل اچانک سانسیں بحال ہوگئی۔
وسطیٰ امریکہ کا ملک ہنڈورس میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ جہاں 7 ماہ کی بچی کی ماں کو اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ اس کی بیٹی مار گئی ہے۔
7 ماہ کی بچی کیلیئن جوہنا مونٹویا کو 3 اگست کو شدید ہائیڈریشن اور جلدی انفیکشن کی شکایات پر مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کیلیئن کو مقامی اسپتال کے پیڈریٹرک یونٹ میں سخت نگرانی میں زیر علاج تھی۔ 3 روز کے بعد پیر کی صبح 9 بجے کیلیئن کی ماں لیوس کو بتایا گیا کہ اب اس کی بیٹی اس دنیا میں نہیں رہی اور اسپتال نے اس کا ڈیٹھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا۔
بچی کی ماں اپنے ٹوٹے دل اور دکھ میں مردہ بیٹی کو اسپتال سے لے کر اپنے رشتہ دار کے گھر چلی گئی۔
بچی کی ماں لیوس مونٹویا نے کہا کہ میرے پاس گھر جانے کے پیسے نہیں ہیں۔
اس کے بعد رات کو کیلیئن کی میت ڈاس کیمنوس کے پاس واقع ایک چرچ میں لے گئے۔ لیوس کے مطابق اس کی 7 ماہ کی بیٹی کی میت ایک کرسی پر رکھی تھی کیونکہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ تابوت کا انتظام نہیں کر سکے تھے۔ اس لمحے لیوس نے محسوس کیا کہ اس کی بیٹی کی سانسیں چل رہی ہے۔ جس کے بعد کیلیئن کو مقامی کلینک میں لے جایا گیا جہاں اسے آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔
کلینک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیلیئن کی حالت ابھی تشویشناک ہے، اس کا علاج کیا جارہا ہے تاہم ابھی کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے۔