بھارتی رکن پارلیمنٹ کا انوکھا احتجاج ، وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے ہٹلر کا حلیہ اپنا لیا۔ ان کا کہناتھا کہ ہٹلرنے لوگوں کی بھلائی کیلئے کوئی کام نہیں کیا اور مودی بھی ہماری عوام کے ساتھ ہٹلر کی طرح کا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اندہرا پردیش سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے ایم پی ناراملی شوا پرساد نے اندہرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کا وعدہ پورا نہ کرنے پر نریندر مودی کے خلاف احتجاجاً جرمنی کے آمر ایڈ وولف ہٹلر کا حلیہ اپنا لیا۔
ہٹلر کے بھیس میں بھارتی رکن پارلیمنٹ نراملی شیوا پرساد نے میڈیا کے سامنے نازی سلیوٹ بھی مارا تاہم ان کے اس حلیہ پر دیگر قانون سازوں کی جانب سے احتجاج سامنے نہیں آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے اس بھیس کو اپنانے کا مقصد وزیر اعظم نریندر مودی کو پیغام پہنچانا تھا کہ وہ ہٹلر نہ بنیں۔ہٹلر کسی سے مشورہ نہیں لیتا تھا اور نہ اس نے کبھی لوگوں کی بھلائی کے لیے کوئی کام کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی نے ان کی ریاست آندھرا پردیش کے لیے مزید فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم وہ اپنا وعدہ بھول گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہ وہ الگ الگ روپ میں احتجاج کیوں کرتے ہیں ، تو بھارتی رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ’احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے الگ الگ حلیے اپنانے سے عوام اور میڈیا کی فوری توجہ حاصل ہوجاتی ہے، جو لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے‘۔
خیال رہے کہ 67 سالہ شیوہ پرساد سابق فلم اداکار ہیں۔وہ نے اس سے قبل مختلف امور کو اجاگر کرنے کے لیےکئی روپ اپناچکے ہیں۔بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ شوا پرساد اس سے قبل احتجاجاً متنازعہ حلیے اپناکر پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں شرکت کرتے رہے ہیں۔