کراچی: پاکستان میں بنائی جانے والی گاڑیوں کی فروخت میں رواں مالی سال 19-2018 کے پہلے ماہ میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اب تک مقامی سطح پر بنائی جانے والی 21 ہزار 3 سو 44 تجاتی اور کارگو گاڑیاں فروخت کی جاچکی ہیں۔
خیال کیا جارہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس نادہندہ گان کو گاڑیوں کی فروخت پر عائد پابندی کے واضح اثرات آئندہ 2 یا 3 ماہ میں نظر آنے لگیں گے، کیونکہ ابھی کمپنیاں اپنے پرانے آرڈر پورے کر رہی ہیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ایک تجزیہ کار دانیال عادل کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی فروخت میں حالیہ اضافہ پس کچھ ماہ پہلے کے آرڈرز کی وجہ سے ہوا ہے جسے ملک کے میکرواکنامکس زمینی حقائق کی حمایت حاصل رہی۔
تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ شرح سود میں اضافے، روپے کی گرتی ہوئی قدر اور ٹیکس نادہندہ گان پر گاڑیوں کی فروخت پر عائد پابندی کی وجہ سے آئندہ چند ماہ کے دوران اس میں کمی کا امکان ہے۔
گزشتہ برس ٹرک کی سیلز میں مثبت اضافہ دیکھنے میں آیا تھا تاہم گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس جولائی میں اس کے 5 سو 84 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ برس اسی ماہ 7 سو 2 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔
دوسری جانب 2 اور تین وہیلر گاڑیوں کی فروخت میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں کمی دیکھنے میں آئی۔