اسلام آباد: سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی ) نے تجویز دی ہے کہ سڑکوں پر حادثات میں جاں بحق افراد کے لیے معاوضہ 20 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کیا جائے۔
ایس ای سی پی کی جانب سے موٹر وہیکل ایکٹ (ایم وی اے ) 1939 میں مجوزہ ترمیم کا کہا ہے تاکہ اسے تیسرے فریق کے تحت انشورنس اسکیموں پر لاگو کیا جاسکے۔
اس حوالے سے ایس ای سی پی حکام کا کہنا تھا کہ ” مسئلہ یہ ہے کہ موجودہ قوانین پر صوبائی ٹرانسپورٹ انتظامیہ کی جانب سے عمل نہیں کیا جاتا، اس کے علاوہ سڑکوں پر ہونے والے حادثات میں موجودہ سطح پر پیش کردہ معاوضہ گاڑیاں چلانے والوں کے لیے پرکشش نہیں ہے، جس کے باعث انہوں نے تیسرے فریق سے انشورنس کی خریداری روک دی ہے”۔
اگرچہ موجودہ ایم وے اے کے تحت گاڑیوں کے مالکان کے لیے تیسرے فریق سے انشورنس کا ہونا ضروری ہے کیونکہ اس کا مقصد سڑک حادثات کے متاثرین اور قانونی وارثوں کو معاوضہ دینا ہے لیکن اب یہ عمل رک گیا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ” پرانے قوانین کے ساتھ موجود مختلف مسائل کے حل کے لیے ایک مجوزہ ترمیم پیش کی گئی جس کا مقصد کسی غلطی کے نہ ہونے کو متعارف کرانا ہے اور ایسا نظام بنانا ہے جہاں سڑک حادثے میں موت یا زخمی ہونے والے کے متاثرہ خاندان یا قانونی وارث کو بغیر کسی عدالتی حکم کے ادائیگی ہوسکے”
انہوں نے بتایا کہ حادثے میں موت کی صورت میں قانونی ورثہ کے لیے معاوضے کی رقم 20 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کردیا جائے، اسی طرح مجوزہ قانون میں مستقل معذور ہونے والے کیسز کے لیے ادائیگیوں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ مجوزہ ترمیم ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر ڈالی گئی ہے جس پر 29 ستمبر تک تبصرہ دیا جاسکتا ہے، جس کے بعد حتمی مراحل سے قبل اسے انشورنس ایسوسی ایشن پاکستان، نان لائف انشوررز اور انشورنگ بروکرز کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔