ائیرلائنز سے ٹکٹ کے پیسے واپس حاصل کرنے کے 3 خفیہ اصول

واشنگٹن:ائیر لائنز کے تین اصول ایسے ہوتے ہیں جو وہ کبھی بھی مسافروں کو نہیں بتائے جاتے۔ یہ اصول ائیر لائنز کی باقاعدہ پالیسی میں نہیں بتائے جاتے مگر پھر بھی تقریباً سب ائیرلائنز نے انہیں خفیہ طور پر اپنایا ہوا ہے۔


تمام فضائی مسافروں کو اپنے فائدے کے لیے ان اصولوں کاجاننا بے حد ضروری ہے۔ جو کچھ اس طرح ہیں۔


فلیٹ ٹائررول
اس اصول کے تحت ائیرلائن ایسے مسافروں کو سہولت دیتی ہیں جو اپنی پرواز کے لیے بروقت ائیر پورٹ نہیں پہنچ پاتے۔ جہاز کے چھوٹ جانے کے بعد مسافروں کو مفت میں اگلے جہاز کی ٹکٹ دئے جاسکتے ہیں، تاہم مسافروں کو تاخیر سے پہنچنے کے لیے قابل قبول جواز بتانا پڑتا ہے اور پرواز سے پہلے ائیر لائن کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔


قابل قبول جواز بھی زیادہ مشکل نہیں ہوتے۔ ائیر لائنز ٹریفک جام ہونے پر بھی پرواز چھوٹ جانے والے مسافروں کو اگلے جہاز پر سیٹ دے دیتی ہیں۔ ایسے مسافر جنہیں اپنی پرواز چھوٹ جانے کا اندیشہ ہو انہیں فوراً ہی ائیر لائن کے آفس سے فون پر رجوع کرنا چاہیے۔ بعض ائیر لائن پرواز سے 10 منٹ پہلے مطلع کرنے پر بھی مسافروں کو دوسری پروازمیں ایڈجسٹ کر دیتی ہیں۔


ٹرپ ان وین رول
ٹرپ ان وین رول(trip-in-vain rule) کے تحت ائیرلائنز اپنی کوتاہی کی وجہ سے مسافروں کے ہونے والے نقصان کا کسی حد تک ازالہ کر دیتی ہیں۔ مثال کے طور پر کوئی صاحب دوسرے شہر جا رہے ہوں جہاں انہوں نےا یک میٹنگ میں شرکت کرنی ہو اور جہاز فنی خرابی کے باعث کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوجائے، جس کی وجہ سے مسافر اپنی میٹنگ میں شریک نہ ہو سکے تو ائیر لائن مسافروں کو اُن کے ٹکٹ کے پیسے واپس کر دیتی ہیں۔


اگر وہ صاحب میٹنگ کی سربراہی کرنے والے بھی ہوں تو معاملے کی نوعیت کی شدت اور بڑھ جائے گی، اپنی کوتاہی سے مسافروں کے ہونے والے نقصان پر ائیر لائنز ٹکٹ کی واپسی کے علاوہ، کریڈٹ، چینج یا کسی دوسرے طریقے سے نقصان کا ازالہ کردیتی ہے۔


موسٹ ڈائریکٹ روٹنگ رول
موسٹ ڈائریکٹ روٹنگ رول(most direct routing rule) کے تحت تمام مسافروں کو براہ راست پرواز میں بیٹھنے کا حق ہوتا ہے، مثال کے طور پر فنی خرابی کے باعث جہاز براہ راست منزل پر جانے کی بجائے مختلف ائیرپورٹس پر رک کر چلتا جائے تو ایسی صورت میں جہاز کے مسافر ائیرپورٹ سے براہ راست پرواز کا کہہ سکتے ہیں۔