انتخابات 2018 کئی خواتین سیاستدانوں کے لیے بھی نیک شگون ثابت ہوا، جس کے ساتھ ہی کئی سیاستدانوں کی بہنوں، بیٹیوں، بیویوں اور دیگر رشتہ داروں کی قسمت جاگ اٹھی اور وہ خواتین کی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی بن گئیں۔
تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں پر شیریں مزاری، منزہ حسن، عندلیب عباس اور سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک کی سالی نفیسہ عنایت اﷲ خان خٹک اور بھتیجی ساجدہ بیگم سمیت16 خواتین اراکین کو نامزد کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) نے خواجہ آصف کی اہلیہ مسرت آصف اور بھتیجی شیزا فاطمہ، سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، ان کی والدہ طاہرہ اورنگزیب، سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا کی اہلیہ اور سابق وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا، سابق وزیراعظم نوازشریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی اہلیہ زہرہ ودود فاطمی، سابق وزیرمملکت چوہدری جعفر اقبال کی بیٹی زیب جعفر اور بھتیجی مائزہ حمید جبکہ رکن آزاد کشمیر اسمبلی ناصر ڈار کی بہن کرن ڈار سمیت 15اراکین کو نامزد کیا ہے، جعفر اقبال کی اہلیہ عشرت جعفر نے پنجاب اسمبلی میں نشست حاصل کی، پیپلزپارٹی نے حنا ربانی کھر، شگفتہ جمانی، شازیہ مری، ناز بلوچ کو خواتین کی مخصوص نشست دی۔
ذرائع کے مطابق گجرات سے تعلق رکھنے والی فاروقی خاندان کی محترمہ شہانہ فاروقی کی بیٹیاں دو سگی بہنیں پنجاب اسمبلی کی خواتین کی مخصوص سیٹوں پر ایم پی اے منتخب ہو گئیں۔ ایم پی اے منتخب ہونے والی خدیجہ عمر فاروقی کا تعلق مسلم لیگ ق سے جبکہ رابعہ نسیم فاروقی کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے۔