کیس کی سماعت کے دوران میر شاہ نواز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے کاغذات نامزدگی اثاثے چھپانے پرمسترد کیے گئے تھے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کے لوگوں کے لیے ہمارے دل میں کوئی رحم نہیں، ہم ایسے لوگوں کو ریلیف نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کے آدمی کو ہم بلکل ریلف دینے کے لیے تیار نہیں، ہائی کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے وہ درست ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ میر شاہ نواز کو ہمیشہ کے لیے نااہل کررہے ہیں، جس کے بعد سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پی ایس 27 سے جی ڈی اے کے میر شاہ نواز کو تاحیات نااہل قرار دے دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ میرشاہنواز نے 403 ایکڑ پر83 ہزار 480 روپے ٹیکس دیا، اگر ایک ہزار روپے فی ایکڑ بھی آمدن لگائیں تو آمدن کہاں پہنچتی ہے؟۔ عدالت نے میر شاہ نواز کو وقت ضائع کرنے پر پچاس ہزار جرمانہ کردیا تاہم سلمان اکرم راجہ کے معافی مانگنے پر جرمانہ معاف کردیا گیا۔
بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میرشاہ نواز کی نا اہلی کے خلاف دائردرخواست خارج کردی۔
خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے میر شاہ نواز خان کو اثاثے چھپانے پر نااہل کیا تھا۔