امریکا میں پاکستانی سفارتخانے میں پرچم کشائی کی تقریب کے بعد پاکستانی سفیرعلی جہانگیر صدیقی کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے پاک فوج کی تربیت کا معطل کیا جانے والا پروگرام (ٓآئی ایم آئی ٹی) دونوں ممالک کے لیے مشترکہ طورپرمفید تھا اوردونوں ہی اس کی بحالی چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہتی ہے اوراس سلسلے میں ہمارے تجربات سے استفادہ کرنے کی خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حالیہ بیان میں پاک امریکا تعلقات کا پوری طرح احاطہ کیا گیا اوراسلام آباد اس کی روشنی میں تعلقات کو دوبارہ مضبوط بنانے کی کوشش بھی کرے گا۔
دوسری جانب پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر بیان دیتے ہوئے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 7 دہائیوں سے باہمی تعلقات قائم ہیں۔ انھوں نے تعلقات میں آنے والی تلخیوں کو دورکرکے مضبوط بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ امید ہےکہ آئندہ آنے والے برسوں میں ہم جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کے اہداف حاصل کرنے، خوشحالی اور استحکام کے لیے پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے مزید راستے تلاش کریں گے۔
پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ جشنِ آزادی کی تقریب میں امریکی کانگریس کی ہاؤس فارن افیئرزکمیٹی کے چیئرمین ایڈ رائس کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات میں پاکستانی تارکین وطن انتہائی اہم کردار اداکرتے ہیں۔
ادھر کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے بھی دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کا سراہا اور اسے مضبوط بنانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔