اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے عام انتخابات 2018 کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ تاریخ کی بد ترین دھاندلی کے نتیجے میں عمران خان یہاں تک پہنچے ، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ متنازع انتخابات تھے۔
وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب کے بعد پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابات میں پورے پاکستان سے پولنگ ایجنٹس کو نکال کر گنتی کی گئی ،یہ کیسا الیکشن تھا جس میں الیکشن کمیشن مکمل طور پر ناکام ہوا، جس میں آر ٹی ایس مشینیں بند کر دیں گئی، یہ کیسا الیکشن تھا جہاں دیہاتوں کے رزلٹ پہلے آئے، یہ کیسا الیکشن تھا جہاں 3 دن رزلت نہیں آئے۔
انہوں نے کہاکہ یہ پہلا الیکشن ہے جہاں جیتنے والا بھی رورہا ہے اورہارنے والا بھی رورہا ہے،یہ کیسا الیکشن تھا جس کوپوری قوم نے مسترد کردیا،جس میں 16 لاکھ ووٹ مسترد ہوئے،جہاں 3دن تک الیکشن کےنتائج نہیں آئےجبکہ متعدد حلقے ایسے تھے جہاں مسترد ووٹوں کی تعداد جیت کے مارجن سے زیادہ تھی۔
شہباز شریف نے کہاکہ الیکشن 2018 کے بعد جو گورنمنٹ معرض وجود میں آئی، یہ سب سے زیادہ دھاندلی کی صورت میں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔شہباز شریف نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن 30 روز میں اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے اور اس میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم سڑکوں پر احتجاج کیلئے نکلیں گے اور آپ کا اس وقت تک پیچھا نہیں چھوڑیں گے جب تک ہمارے سوالات کے جوابات ہمیں نہیں مل جاتے۔
دوسری طرف اسمبلی میں شہبازشریف کے خطاب کے دوران ایوان میں شورشراباجاری رہا جہاں تحریک انصاف کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور نعرےبھی لگائے۔