اسلام آباد:ملک بھر میں ٹائیفائیڈ پھیلنے سے متعلق قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی، مون سون میں صرف سندھ سے ٹائیفائیڈ کے 2 ہزار سے زائد کیس سامنے آئے ہیں۔قومی ادارہ صحت نے عیدالاضحی کی مویشی منڈیوں کے حوالے سے کانگو بخار سے متعلق الرٹ اور بچاؤ کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
رواں مون سون سیزن میں قومی ادارہ صحت کو ملک بھر سے ٹائیفائیڈ کی شکایات موصول ہورہی ہیں اور ابھی تک صرف سندھ سے اس کے 2 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر کیس کراچی اور حیدر آباد سے سامنے آئے ہیں۔
قومی ادارہ صحت نے ٹائیفائیڈ کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ شہری صاف اور ابلا ہوا پانی استعمال کریں، کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں اور بازار میں کھلے عام پڑا کھانا اور گلے سڑے پھل استعمال کرنے سے گریز کریں۔
قومی ادارہ صحت نے عیدالاضحی کی مویشی منڈیوں کے حوالے سے کانگو بخار سے متعلق الرٹ اور بچاؤ کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگو بخار جان لیوا ہے، جو ایک خطرناک وائرس سے پھیلتا ہے، یہ وائرس زیادہ تر بھیڑ، بکروں، گائے، اونٹ، بیل، دنبہ کے بالوں میں چھپے ہوئے چیچڑ میں پایا جاتا ہے، یہ کسی متاثرہ جانور کی قربانی کے خون، ٹشو یا سیال مادہ سے بھی منتقل ہوسکتا ہے۔
ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ مویشی کا گوشت بناتے اور دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کیا جائے، قربانی کے جانوروں کا گوشت اچھی طرح پکا کر کھائیں، قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک کانگو بخار کی کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی، احتیاط سے ہی اس موذی مرض سے بچا جاسکتا ہے۔