دفتر خارجہ نے افغان طالبان کے علاج کا الزام مستردکردیا

اسلام آباد : دفتر خارجہ نے افغان حکام کے غزنی دھماکے سے متعلق الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی، ایسے بیانات سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے جاری بیان میں افغانستان کے حکام کی جانب سے دہشت گردوں کو پاکستان میں علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شدت پسندی میں ملوث دہشت گردوں کے پاکستان میں علاج کے الزامات مسترد کرتے ہوئے، زخمی جنگجوؤں کو پاکستان میں علاج معالجے کی سہولیات نہیں دی گئیں۔
ترجمان دفتر نے بتایا کہ افغانستان نے دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات یا شواہد پاکستان کو فراہم نہیں کیے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ سرکاری سطح پر منقطع رابطوں کے باعث اطلاعات کو اہمیت نہیں دی جا سکتی، افغانستان کی جانب سے ایسے بیانات محض من گھڑت اور پروپیگنڈا ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے افغان حکام کو متبنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے ایسے الزامات و بیانات کے باعث دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔
واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز الزام لگایا ہے کہ غزنی شہر میں جھڑپوں میں زخمی افغان طالبان کو پاکستانی اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔