اسلام آبادہائیکورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس میں حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے ، اس موقع آصفہ بھٹو بھی موجود تھیں۔
سابق صدر نے اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کے ذریعے درخواست دائر کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوناچاہتا ہوں، گرفتاری کا خدشہ ہے اس لیے حفاظتی ضمانت دی جائے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ایف آئی اے کی انکوائری میں پیش ہونے کے لیے بھی ضمانت دی جائے۔
سابق صدر کی درخواست سماعت کے لیے آج ہی مقرر کی گئی جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اِن چیمبر سماعت کی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مختصر سماعت کے بعد سابق صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے آصف زرداری کو متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے آصف زرداری کی حفاظتی منظور ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق سابق صدر کی دو ہفتوں کے لیے حفاظتی ضمانت 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی اور انہیں 3 ستمبر تک کراچی کی بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے بعد ایک صحافی نے آصف زرداری سے سوال کیا کہ آج منتخب وزیراعظم حلف اٹھا رہے ہیں اور سابق صدر عدالت کے چکر لگا رہےہیں اس پر آپ کا کیا کہنا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی بینکنگ عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سابق صدر آصف زرداری سمیت کیس میں نامزد 15 مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیےتھے۔
واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں جب کہ نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، اس کے علاوہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4 ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔