نیب کے جواب میں کہا گیا کہ احتساب عدالت کے فیصلے میں کوئی خامی نہیں، استغاثہ نے کیس ثابت کیا جس کے بعد بار ثبوت ملزمان پر منتقل ہوگیا تھا مگرانہوں نے اپنے دفاع میں کچھ پیش نہیں کیا ہے۔
تحریری جواب میں کچھ اعتراضات بھی اٹھائے گئے ہیں۔ جواب میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ نوازشریف پرعوامی عہدہ رکھ کرجائیداد بنانے کا جرم ثابت ہوچکا جبکہ مریم نوازاورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ان کی معاونت کی، تینوں کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزا سنائی گئی ہے جبکہ احتساب عدالت کے فیصلے میں سزا کی وجوہات درج ہیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ بظاہرٹرائل کورٹ کے فیصلے میں کوئی قانونی سقم یا کمزوری موجود نہیں، سزا معطلی کی درخواستیں خارج کی جائیں جبکہ سزا کے خلاف اپیلیں موسم گرما کی عدالتی تعطیلات کے فوری بعد سماعت کے لئے مقررہیں۔