لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ ہمارے قائد نوازشریف کو جیل بھیج دیا گیا، یہ کیسا میچ تھا کہ ایک کیپٹن آزاد اور دوسرا پابند سلاسل تھا۔
پنجاب اسمبلی اجلاس آمد کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل کی تیسری کڑی ہے، دنیا میں جمہوریت ہی کامیابی کی منزل ہے، ہم نے جمہوریت کے لیے ہی جیلیں کاٹیں اور جلا وطنیاں بھی دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسے انتخابات ہیں جن میں جیت کا شور دب گیا اور ہر طرف دھاندلی کے نعرے ہیں تاہم ہم آئینی کردار ادا کریں گے اور کنٹینر پر چڑھ کر گالیاں نہیں نکالیں گے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ماضی کی طرح ہارس ٹریڈنگ کی روایت دہرائی گئی، اسپیکر کے انتخاب میں ہمارے 12 ووٹ دوسری طرف پڑ گئے، ہم نے احتجاج کیا تو ڈپٹی اسپیکر کو پورے ووٹ ملے۔
حمزہ شہباز نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) عددی لحاظ سے سب سے بڑی پارٹی ہے اور ثبوت ہیں کہ 90 فیصد فارم 45 پر دستخط نہیں ہوئے، الیکشن کا 21 ارب روپیہ عام آدمی کی جیب سے گیا، فوری طور پر پارلیمانی کمیشن بنا کر دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہمارے قائد نوازشریف کو جیل بھیج دیا گیا، یہ کیسا میچ تھا کہ ایک کیپٹن آزاد اور دوسرا پابند سلاسل تھا، جج نے فیصلے میں لکھا نواز شریف کے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔