یاد رہے کہ نیب شہبازشریف کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم ، پنجاب پاورڈیولپمنٹ کمپنی (پی پی ڈی سی) اور پورٹ ایبل واٹر پراجیکٹ سے متعلق کرپشن کیسز کی تحقیقات کررہا ہے۔
شہبازشریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے صبح 11 بجے جبکہ پی پی ڈی سی کیس میں دوپہر2 بجے تک پیش ہونے کی ہدیات کی گئی تھی تاہم وہ کچھ تاخیر سے نیب میں پیش ہوئے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف 3 مرتبہ نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوچکے ہیں اوراپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔
گزشتہ پیشی پر شہباز شریف نے نیب سے درخواست کی تھی کہ وہ تحقیقات کو آئندہ عام انتخابات تک ملتوی کریں جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انتخابات کے بعد دوبارہ تحقیقات جاری رکھی اور کیسز میں ملوث افراد کو طلب کرنے کا آغاز کیا۔
پی پی ڈی سی کیس میں شہباز شریف غیر قانونی تقرریوں سے متعلق الزامات کا سامنا کررہے ہیں اور نیب کی ٹیم شہباز شریف کی جانب سے دیے گئے جوابات سے مطمئن نہیں ہوئی تھی اورانہوں نے اسے نامکمل اورغیرتسلی بخش قرار دیا تھا۔
نیب کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹفکیشن میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف ٹھوکرنیازبیگ نیب ونگ 2 میں پیش ہوں اورنیپرا پنجاب کے رکن سید فرخ علی شاہ کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) پی پی ڈی سی ایل تقرری سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں۔
اس کے علاوہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس میں بھی ان سے سابق وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی جانب سے کیے جانے والے انکشافات پرسوالات کئے گئے۔
اس کے علاوہ پنجاب صاف پانی کمپنی میں بھی مبینہ کرپشن کے الزام میں بھی شہباز شریف کوطلب کیا گیا تھا۔
اس سے قبل شہباز شریف اس کیس میں نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے اور ان کے سوالات کے جوابات ریکارڈ کرائے تھے۔