اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے پہلے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔اجلاس میں سب وزراءنے کھڑے ہو کر وزیراعظم کا پُر جوش استقبال کیا جب کہ اجلاس میں خاطر تواضع میں سادگی نظر آئی اور سب کو صرف چائے پیش کی گئی۔
وزیر اعظم کا اجلاس میں کہنا تھا کہ 100 روزہ پلان پر من و عن عمل کیا جائے، تمام وزرا با اختیار ہوں گے جس کے بعد اب انہیں نتیجہ چاہیئے۔انہوں نے وزراسے کہا کہ آپ عمران خان کی وفاقی کابینہ میں ہیں لہٰذا اب اپنے خاندان کو بھول جائیں کیوں کہ میں روزانہ 16 گھنٹے کام کروں گا اور آپ کو 14 گھنٹے کام کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دل تو ہر روز کابینہ کا اجلاس بلانے کو کرتا ہے لیکن ہفتے میں ایک یا زیادہ بار اجلاس ہوگا، عید کا موقع نہ ہوتا تو ابھی آپ کو چھٹی نہ کرنے دیتا۔وزیر اعظم نے تمام وزارتوں میں موجود کرپٹ افسروں کی فہرستیں تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جگہ میرٹ پر قابل افسر لائے جائیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے تمام وزراکو اپنی وزارتوں میں اصلاحاتی پیکج لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عشرت حسین کو اس حوالے سے رپورٹس پیش کریں اور ان کے ساتھ مکمل تعاون بھی کریں۔