لاہور:مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے سینئر رہنمائوں نے شرکت کی،جس میں کہاگیا کہ پیپلزپارٹی نےاپنے نامزد امیدواراعتزاز احسن کے نام پر اعتماد میں نہیں لیا، اعتزاز احسن دھرنے میں بھی اپوزیشن کو تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر تھے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صدارتی امیدوار کی متفقہ نامزدگی پاکستان الائنس کے ذریعے کی جائےجس کا اجلاس 24 اگست کو مری یا اسلام آباد میں ہو گا،اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی نےاتفاق نہ کیا تو (ن) لیگ کے عبدالقادر بلوچ صدارتی امیدوار ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوازشریف کے لیے انصاف دو احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور عوام کو تحریک میں بتایا جائےگا کہ نوازشریف کا احتساب نہیں ہورہا بلکہ انتقام لیا جا رہا ہے، نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں رکھنا انتقامی کارروائی ہے، زرداری کی چھٹی کے دن ضمانت ہوجاتی ہے مگر نواز شریف کو انصاف نہیں ملتا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی، انہوں نے آج شہبازشریف سے فون پر گفتگو کرکے بھی انہیں تعاون کا یقین دلایا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیاہے کہ اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کی جائے گی اور اس سلسلے میں پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی اور خورشید شاہ آج شہبازشریف سے ملاقات کریں گے۔