اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عمران خان لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کررہے تھے،عمران خان کی ٹیم ان کا وژن آگے بڑھائے گی۔
انہوں نے کہاکہ اگر مسئلہ کشمیریوں کا ہے تو اس کو حل کرنے کی ذمہ داری دونوں ممالک کی ہے اس لیے ہندوستان کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی پالیسی پر نظر سانی کرے کیوں کہ جارحانہ پالیسی سے کسی کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کا بڑا طبقہ سمجھتا ہے کہ بھارت کو اپنی پالیسی تبدیل کرنا ہوگی، بھارتی جارحانہ پالیسی سے نتائج حاصل نہیں ہوئے، بھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سدھو بھارت کے نامور کھلاڑی ہیں،وہ وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر بے پناہ ہمت کا مظاہرہ کر کے پاکستان آئے ،سدھو نے اپنی روانگی سے پہلے جو کچھ کہہ گئے اس پر غور جانا چاہیے ۔
امریکا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کی لمبی تاریخ ہے، امریکا اور پاکستان ایک دوسرے کے بہت قریب رہے ہیں، پاک امریکا تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے، امریکا کے ساتھ اعتماد کی خلیج دور کرنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو جن چیلنجز کا سامنا ہے اس کیلئے پاکستان اہم ملک ہے۔