عوام کالعدم یا زیر نگرانی تنظیموں کو قربانی کی کھالیں نہ دیں :وزارت داخلہ

 

اسلام آباد :وزارت داخلہ نے عوام سے کہاہے کہ وہ کالعدم یا زیر نگرانی تنظیموں کو قربانی کی کھالیں نہ دیں کیونکہ ایسا کرنے کی صوررت میں قید یا جرمانہ کی سزا ہوسکتی ہے۔وزارت داخلہ کی جا نب سے جا ری کر دہ بیان میں کہا گیا کہ جن کالعدم اور زیر نگرانی تنظیموں کو قربانی کی کھالیں دینے سے اجتناب کا کہا گیا ہے کہ ان میں لشکر جھنگوی،سپاہ محمد، جیش محمد، لشکرطیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک جعفریہ پاکستان، تحریہ نفاذ شریعت محمد، تحریک اسلامی، القاعدہ، ملت اسلامیہ پاکستان، خدام اسلام ،اسلامی تحریک پاکستان، جمعیت الانصار، جمعیت الفرقان، حزب التحریر، خیرالناس انٹرنیشنل ٹرسٹ، بلوچستان لبریشن آرمی، اسلامک سٹوڈنٹس آف پاکستان، لشکر اسلام، انصار السلام، حاجی نامدار گروپ ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچستان ریپلکن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، لشکر بلوچستان، بلوچستان لبریشن یونائٹڈ، بلوچستان مسلح دفاع تنظیم، شیعہ طلبہ ایکشن کمیٹی گلگت،

مرکز سبیل آرگنائزیشن گلگت، تنظیم نوجوان اہلسنت، پیپلز امن کمیٹی( لیا ری)کراچی، اہل سنت والجماعت، الحرمین فانڈیشن، رابطہ ٹرسٹ، انجمن امامیہ گلگت بلتستان، مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت، تنظیم اہل سنت الجماعت گلگت، بلوچستان بنیاد پرست آرمی، تحریک نفاذ الامن، تحفظ حدود اللہ، بلوچستان واجہ لبریشن آرمی، بلوچ ریپلکن پارٹی آزاد، بلوچستان یونائٹڈ آرمی، اسلام مجاہدین، جیش اسلام، بلوچستان نیشنل لبریشن آرمی، خانہ حکمت گلگت بلتستان گلگت ،تحریک طالبان سوات، تحریک طالبان مہمند، طارق کیدر گروپ، عبداللہ اعظم بریگیڈ، ایسٹ ترکمانستان اسلامک موومنٹ ، اسلامک موومنٹ آف پاکستان، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان، اسلامک جہاد یونین، 313 بریگیڈ ، تحریک طالبان باجوڑ، امر بالمعروف ونہی المنکر (حاجی نامدار گروپ )، بلوچ سٹوڈنٹ آرگنائزیشن آزاد، یونائٹڈ بلوچ آرمی، جئے سندھ متحدہ محاذ، داعش، آئی ایس آئی ایل ، آئی ایس /آئی ایس، آئی ایس،جماعت الاحرار، لشکر جھنگوئی العالمی، انصار الحسین، تحریک آزادی جموں وکشمیر، الاختر ٹرسٹ، الرشید ٹرسٹ، جماعت الدعو، فلاح انسانیت فانڈیشن، غلامان صحابہ اور معمار ٹرسٹ سمیت 71 تنظیمیں شامل ہیں۔ عوام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل ایکٹ 1948 میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت قرار دی گئی کالعدم یا زیر نگرانی تنظیموں کی کسی بھی قسم کی معاونت، مالی امدادیا سہولیات فراہم کرنا قانونا جرم ہے جس کی سزا قید یا جرمانہ ہوسکتی ہیں۔