خیبرپختونخوا اسمبلی کے 6 ارکان ارب پتی ،کئی خواتین بھی کروڑوں کی مالک

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کے 6 ارکان ارب پتی ہیں جبکہ کئی خواتین بھی کروڑوں روپے اثاثوں کی مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اراکین کے جمع کردہ دستاویزات کے مطابق کے پی کے اسمبلی میں2ارکان کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب سے زائد جبکہ4کی 51کروڑسے ایک ارب تک ہے، 11 ارکان کے اثاثے 50 کروڑ، 12کے 10کروڑ، 45 کے 5 کروڑ، 25کے ایک کروڑ اور4کے اثاثوں کی مالیت دس لاکھ سے کم ہے۔
دستاویزات کے مطابق کے پی کے اسمبلی کی کئی خواتین کروڑوں روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں۔
تحریک انصاف کی رکن ملیحہ علی اصغر خان کا تعلق ضلع مانسہرہ سے ہے اور انہوں نے اپنی دستاویزات میں 93 کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔
ملیحہ علی اصغر کی تعلیم گریجیوئیشن ہے اور وہ اب تک تھائی لینڈ، لندن اور سری لنکا کا دورہ کر چکی ہیں اور وہ خواتین اراکین اسمبلی میں سب سے زیادہ اثاثوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی عائشہ بانو بھی 5 کروڑ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں اور شعبہ قانون سے وابستہ ہیں، انہوں نے 2002 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
دستاویزات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رکن نگہت اورکزئی کے اثاثوں میں 280 تولے سونا شامل ہے جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کی رکن ایم پی اے شگفتہ ملک کے پاس45 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں اور ان کے پاس پولیٹیکل سائنس میں ماسٹر کی ڈگری ہے۔