لاہور:وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ڈی پی او پاک پتن کے معاملے کو پولیس کا اندرونی مسئلہ کہہ کر کلیئر قرار دیدیا ۔
میڈیا سے گفتگو میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اس معاملے سے وزیراعلیٰ، پنجاب حکومت یا بنی گالا کا کوئی تعلق نہیں ہے،ڈی پی او سے شہریوں کو شکایات تھیں، انہی شکایات پر آئی جی پنجاب نے کارروائی کی۔
صحافی نے استفسار کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے سامنے ڈی پی او سے معافی مانگنے کا کہنے والا کون تھا؟صوبائی وزیراطلاعات نے جواب دیا کہ اس معاملے پر پالیسی بیان دے چکے ہیں،اس حوالے سے مزید بات تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک ہزار ارب ڈالر سالانہ منی لانڈرنگ کا شکار ہے ، سابقہ حکمرانوں کی وجہ سے ملک کرپشن کا شکار ہے ،پچھلے دور میں وزارت اطلاعات کا ایک ہی ایجنڈا تھاکہ مخالف کو بدنام کیا جائے ۔
فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا کہ اب ایسی کوئی چیز نظر نہيں آئے گی ،سرکار ہیلی کاپٹر کا استعمال وزیراعلی کا اختیار ہے ، صرف فیملی جاتی تو اعتراض ٹھیک ہوتا ،پروٹوکول کی خاطر سارا پاکپتن بند نہیں ہے ۔